علی گڑھ، 16/جولائی: محمد علی جوہر یونیورسٹی رامپور اور ساہتیہ درشن سنستھان کے زیر اہتمام ”کووِڈ-19 کا ہندوستانی متوسط طبقہ پر اثر“ موضوع...
علی گڑھ، 16/جولائی: محمد علی جوہر یونیورسٹی رامپور اور ساہتیہ درشن سنستھان کے زیر اہتمام ”کووِڈ-19 کا ہندوستانی متوسط طبقہ پر اثر“ موضوع پر منعقدہ قومی ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی لاء فیکلٹی کے ڈین پروفیسر ایم شکیل احمد صمدانی نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے سماج کے اعلیٰ طبقہ پر کوئی خاص اثر نہیں پڑا ہے، لیکن متوسط اور اس کے نیچے کے طبقات پر سب سے زیادہ اثر پڑا ہے۔ اس وبا کے اقتصادی، سماجی، نفسیاتی، جسمانی اور مذہبی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
پروفیسر صمدانی نے کہاکہ اس وبا کے بے حد مثبت اثرات بھی پڑے ہیں، جیسے کہ شادیوں میں ہونے والے خرچ میں کمی آئی ہے، آن لائن کام ہونے سے گاڑیوں کے خرچ اور سڑک حادثات کم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ماحولیات پر بھی بہت اچھا اثر پڑا ہے۔
ویبینار میں پروفیسر محمد ارشد (آگرہ) اور پروفیسر پون کمار شرما (دہلی) نے بھی اپنے خیالات کااظہار کیا۔ پروگرام کی صدارت محمد علی جوہر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سلطان نے کی۔