اورنگ آباد ہائی کورٹ نے دو نوں ملزمین کو باعزت بری کردیا جلگاؤں سیشن عدالت نے ملزمین کو دس سال قیدبامشقت کی سزا سنائی تھی، گلزار اعظم...
اورنگ آباد ہائی کورٹ نے دو نوں ملزمین کو باعزت بری کردیا
جلگاؤں سیشن عدالت نے ملزمین کو دس سال قیدبامشقت کی سزا سنائی تھی، گلزار اعظمی
ممبئی 13 جولائی
ممنوع تنظیم سیمی کے مبینہ رکن ہونے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت دس سالوں کی سزا پانے والے دو مسلم نوجوانوں کو ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے باعزت بری کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے تھے، جلگاؤں سیشن عدالت نے دونوں ملزمین کو 2017 میں دس سال کی سزا سنائی تھی جس کے بعد ملزمین نے جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشدمدنی)کے توسط سے سیشن عدالت کے فیصلہ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیاتھا جہاں انہیں آج کامیابی حاصل ہوئی۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی کے مطابق ملزمین آصف خان بشیر خان اور پرویز خان ریاض الدین کے خلاف جلگاؤں پولس نے 2001 میں سیمی کے رکن اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزامات کے تحت تعزیرات ہند کی دفعات 121,122,123,120B,295,34 کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا۔نچلی عدالت میں مقدمہ 17 سالوں تک زیر سماعت رہا کیونکہ یکے بعد دیگر ے مفرور ملزمین کی گرفتاری ہوتے رہی۔ 13 دیگر ملزمین کے مقدمات فیصل ہونے کے بعد ملزمین آصف خان اور پرویز خان کے خلاف جلگاؤں سیشن عدالت میں مقدمہ چلا جس کے بعد انہیں دس سال کی سزا سنائی گئی۔
ملزمین نے جمعیۃ علماء کے توسط سے ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ میں نچلی عدالت کے فیصلہ کو چیلنج کیا، ہائی کورٹ میں تین سالوں تک مقدمہ زیر سماعت تھا، وکلاء انصاری میڈم اور جےء دیپ چٹرجی نے ملزمین کی کامیاب پیروی کی جس کے بعد اورنگ آبا ہائی کورٹ کے جسٹس اے جی چورس نے نچلی عدالت کے فیصلے کو تبدیل کرتے ہوئے ملزمین کو باعزت بری کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے۔
اورنگ آبا دہائی کورٹ کا تفصیلی فیصلہ دستیاب ہونے کے بعد ملزمین کو باعزت بری کیئے جانے کی وجوہات معلوم ہوگی، بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ اورنگ آبادہائی کورٹ نے فیصلہ صادر کیا۔
ملزمین آصف خان بشیر خان فی الحال پونے جیل میں مقید ہیں اور وہ 7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم دھماکہ معاملے میں پھانسی کی سزا کاٹ رہے ہیں (ممبئی ہائی کورٹ میں پھانسی کی سزا کے خلاف مقدمہ زیر سماعت ہے) جبکہ پرویز خان گذشتہ چار سالوں سے ناشک سینٹرل جیل میں مقیدہیں۔ آج کے فیصلہ کی روشنی میں پرویز خان کی جیل سے رہائی کاغذی کارروائی مکمل ہونے کے بعد ہوجائے گی۔