آگرہ، آٹھویں گرو صاحب شری گروہر کیشن صاحب جی کا پرکاش تہوار فیس بک کے ذریعے بڈے جوش و خروش اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، اس پروگ...
آگرہ، آٹھویں گرو صاحب شری گروہر کیشن صاحب جی کا پرکاش تہوار فیس بک کے ذریعے بڈے جوش و خروش اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا، اس پروگرام کا اہتمام سکھ منی سیوا سبھا نے پیارے ویر مہندرپال سنگھ جی کی طرف سے کیا گیا، اس پروگرام میں گروکے کیرتن اور گرو مہاراج کی سیرت سے متعلق نظریات کا ذکر کیا گیا،اس پروگرام کو فیس بک کے ذریعے اندروں و بیرون ملک سے لا تعدار سنگت نے سنا اور سراہا، معاشری دوری کی پیروی کرتے ہوئے یہ پروگرام فیس بک کے ذریعے نشر کیا گیا، اس موقع پر ویر مہندر پال سنگھ نے گروہرکیشن پاتشاہ کی عمر بلا شبہ بہت چھوٹی تھی صرف 5سال کی عمر میں اُن کو گرو گدی مل گئی اور 8سال کی عمر میں جب دہلی میں چیچک کی وبا پھیل گئی، اُس وقت گرو مہاراج نے اُس چیچک کی وبا کو اپنے پر لے لیا اور لاکھوں افراد کو اس وبا سے نجات دلائی، اس وبا کو خود پر لیتے ہوئے اپنی جان قربان کر دی، یہ گرومہاراج کا اس دینا کے لئے ایک عظیم تحفہ ہے، یہی وجہ ہے کہ ہم اپنا سب کچھ دینے کے بعد بھی کسی کا اچھا سلوک کرنا اسی لئے کہتے ہیں،
دُکھ بھنجن تیرا نام جی دُکھ بھنجن تیرا نام
یہ لفظ ویر مہندر پال سنگھ نے خوبصورتی سے گائے اور کہا کہ گوردوارہ بنگلہ صاحب جو دہلی میں ہے، یہ کسی زمانے میں راجہ مرزا جئے سنگھ کا بنگلہ ہو ا کرتا تھا، لیکن جس وقت گرو ہر کیشن صاحب جی وہاں پہنچے تو بنگلہ بنگلہ نہیں رہا بلکہ بنگلہ کے ساتھ صاحب بھی شامل ہو گیا، اب اسے بنگلہ نہیں کہا جابلکہ بنگلہ صاحب کہا جاتا ہے، آج بھی اس مقام پر جو گروہر کیشن صاحب جی کو خلوص دل سے یاد کریا ہے، ان کی برکت اُس کے ساتھ شامل ہو جاتی ہے، اس کے سارے دُکھ دور ہو جاتے ہیں،
اس پروگرام میں خصوصی مدد دیویندر پال سنگھ، گرمیت سنگھ سیٹھی، جگمیت سنگھ گلاٹی، اشوک اروڈا، سنجے جٹانہ، دینو، جسپریت گلاٹی، مونا، رچا جٹانہ، اسٹالا جی، گرمیت کور، بنٹی گروور وغیرہ نے کی