درگاہ شریف کی جائیدادوں کا ہوگا ڈیولپمنٹ اجمیر، بتاریخ ۸/ و ۹/ اگست بروز ہفتہ و اتوار درگاہ خواجہ صاحبؒ کا انتظام و انصرام سنبھالنے والی...
درگاہ شریف کی جائیدادوں کا ہوگا ڈیولپمنٹ
اجمیر، بتاریخ ۸/ و ۹/ اگست بروز ہفتہ و اتوار درگاہ خواجہ صاحبؒ کا انتظام و انصرام سنبھالنے والی وزارت برائے اقلیتی امور، حکومت ہند کے ذریعہ تشکیل شدہ درگاہ کمیٹی کی دو روزہ میٹنگ غریب نواز گیسٹ ہاؤس میں اختتام پذیرہوئی۔ جناب امین پٹھان صاحب نے اس میٹنگوں کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں درگاہ کمیٹی کے نائب صدر بابر اشرف صاحب دیگر ممبران سید شاہد حسین رضوی صاحب، قاسم ملک صاحب، سپات خان صاحب، منور خان صاحب اور وسیم راحت علی خان صاحب شریک ہوئے۔ میٹنگ کا ایجنڈا درگاہ ناظم شکیل احمد صاحب نے پیش کیا۔
پہلے دن کی میٹنگ میں درگاہ شریف سے متعلق دونوں انجمنوں سید زادگان اور شیخزادگان کے عہدیدارن سے گفتگو کرکے درگاہ شریف کو یکم/ستمبر سے کھولے پر رائے مشورہ کیا گیا کہ کس طرح کوڈ 19 کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے عام زائرین کے لئے کھولا جائے۔ اس میٹنگ میں یہ طے پایا کہ جلد ہی ایک خاکہ بناکر ضلع انتظامیہ سے اس پر گفتگو کرلی جائے گی۔ اس میٹنگ کے آخر میں انجمن سید زادگان کے صدر جناب معین حسین چشتی نے ملک میں امن چین، خوشحالی اور پوری دنیا سے اس کرونا وبا کے خاتمے کی دعا کی۔
میٹنگ کے دوسرے اجلاس ۹/اگست کو درگاہ شریف کی جائیدادوں کا کیا دورہ:
درگاہ شریف کی جائیدادوں کو ڈیولپ کرنے کے سلسلے میں کمیٹی نے چلہ خواجہ صاحب اور چلہ قطب صاحب کا معائنہ کیا۔ درگاہ کمیٹی صدر امین پٹھان صاحب نے بتایا کہ ان دو نوں مقامات کا ایک ترقیاتی پروگرام بناکر مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کو بھیجا جائے گا اور گذارش کی جائے گی ان تاریخی مقامات کی اہمیت کو مدِنظر رکھتے ہوئے زائرین کو یہاں سے ہر ممکن سہولیات پہنچائی جاسکیں۔ اس دورے میں درگاہ کمیٹی کے موجود تمام ممبران کے ساتھ درگاہ کمیٹی کے ناظم اور سینئر اسٹاف بھی موجود رہے۔ ان دونوں تاریخی اور مقدس مقامات کی تمام ممبران کمیٹی نے زیارت کی اور نائب صدربابر اشرف صاحب نے ملک اور پوری دنیا میں امن چین،سکون، خوشحالی اور پورے عالم سے کرونا وبا کے خاتمے کی دعا کی۔
چلہ خواجہ صاحبؒ اور چلہ قطب صاحب کی تاریخی حیثیت
غور طلب ہے کہ یہ دونوں مقامات انا ساگر کے سامنے خوشنما ماحول میں چھوٹی سی پہاڑی پر واقع ہیں جہاں پر عام دنوں میں کافی تعداد میں زائرین آتے ہیں۔ ان مقامات کی تاریخی حیثیت یہ ہے کہ سب سے پہلے جب خواجہ صاحب اجمیر شریف میں داخل ہوئے تو چلّہ خواجہ صاحب پر ہی قیام فرمایا اور پھر وہاں سے اٹھ کر حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکیؒ اور تمام ہمراہیوں کے ساتھ اس مقام پر بھی آکر ٹھہرے جسے چلہ قطب صاحب کہا جاتا ہے۔