علی گڑھ، ”ہندوستان کثرت میں وحدت اور رواداری کی علامت ہے اور مذہبی و ثقافتی تنوع کے باوجود ہمارا ملک دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جہاں لوگ امن ...
علی گڑھ، ”ہندوستان کثرت میں وحدت اور رواداری کی علامت ہے اور مذہبی و ثقافتی تنوع کے باوجود ہمارا ملک دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جہاں لوگ امن و آشتی کے ساتھ رہتے ہیں۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی نے ہندوستان کو سبھی کے لئے ایک کثیر مذہبی، کثیر ثقافتی، کثیر لسانی، کثیر نسلی سماج بنانے کی خاطر جس میں کثرت میں وحدت واضح طور سے نظر آئے اور سماج کے مختلف حلقوں کی امنگوں کا عکس ہو، ہندوستان کا جو تصور پیش کیا اسے آئین ہند میں شامل کیا گیا جس سے ہندوستان ایک سیکولر اور جمہوری ملک بن سکا“۔ ان خیالات کا اظہار علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے 74ویں جشن یوم آزادی کے موقع پر کیا۔
یونیورسٹی کے تاریخی اسٹریچی ہال پر قومی پرچم لہرانے کے بعد پروفیسر منصور نے مجاہدین آزادی بشمول پنڈت جواہر لعل نہرو، سردار ولبھ بھائی پٹیل، مولانا ابوالکلام آزاد، سبھاش چندر بوس اور دیگر کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ مجاہدین آزادی کی قربانیوں کو یاد کرنے کا دن ہے۔ انھوں نے کہا ”مجاہدین آزادی کی جدوجہد اور مسلسل کوششوں کی بدولت ہی ہم آج آزاد ہندوستان میں سانس لے رہے ہیں۔ ہماری قوم شہید بھگت سنگھ، اشفاق اللہ خاں، خودی رام بوس، چندر شیکھر آزاد اور دیگر مجاہدین کی قربانیوں کو فراموش نہیں کرسکتی“۔
کووِڈ-19کے پیش نظر چنندہ اساتذہ اور طلبہ کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر نے تعلیم، بنیادی ڈھانچہ، ٹکنالوجی، معاشی ترقی، خلائی تحقیق، غربت کے خاتمہ، غذائی تحفظ اور جمہوری اداروں کے استحکام میں ملک کی حصولیابیوں پر فخر و مسرت کا اظہار کیا۔
بانیئ درسگاہ سرسید احمد خاں علیہ الرحمہ کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے پروفیسر منصور نے کہا ”سرسید کا وِژن سیکولرزم اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے تصور پر مبنی تھا اور ہندوستان کی مشترکہ ثقافت کی بھرپور نمائندگی کرتا تھا۔ وہ پوری طرح ایک قوم پرست اور سیکولر رہنما تھے اور بہت پہلے ہی انھوں نے محسوس کرلیا تھا کہ ہندوستان کا مستقبل مختلف مذاہب کے پرامن بقائے باہم میں پنہاں ہے۔ ان کی دور اندیش آنکھوں نے یہ بھی دیکھ لیا تھاکہ ایسے سماج کی بقا ء اور ترقی سبھی طبقات کے لئے یکساں انصاف پر منحصر ہوگی“۔
وائس چانسلر نے یونیورسٹی کے اساتذہ اور موجودہ و سابق طلبہ سمیت سبھی سے اپیل کی کہ وہ ملک اور ادارے کی ہمہ جہت ترقی کے لئے سنجیدہ کوششیں کریں۔
یوم آزادی کی تقریب کے بعد وائس چانسلر نے سرسید ہال کے احاطہ میں پودے لگائے۔ پرچم کشائی کی تقریب یونیورسٹی کے سبھی کالجوں اور اسکولوں میں اور اقامتی ہالوں میں بھی جوش و خروش کے ماحول میں ہوئی۔