کویت میں مقیم ادیب و شاعر جناب افروزعالم کی آمد پرقومی اردو کونسل میں استقبالیہ تقریب نئی دہلی:موجودہ دور میں اردو زبان کی مقبولیت و شہرت کا...
کویت میں مقیم ادیب و شاعر جناب افروزعالم کی آمد پرقومی اردو کونسل میں استقبالیہ تقریب
نئی دہلی:موجودہ دور میں اردو زبان کی مقبولیت و شہرت کا دائرہ روزبروز پھیلتا جارہا ہے اور اب یہ صرف بر صغیر ہندوپاک کی زبان نہیں رہی،پوری دنیا میں اردو زبان بولنے،سمجھنے اور پڑھنے لکھنے والے موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر شیخ عقیل احمد نے کویت سے تشریف لائے مشہور شاعر و مصنف اور گلف اردو کونسل کے صدر جناب افروز عالم کے استقبال میں اردو کونسل کے صدر دفتر میں منعقدہ مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ خلیجی ممالک میں اردو زبان کے تئیں لوگوں میں غیر معمولی محبت اور دلچسپی پائی جاتی ہے اور جب ہم وہاں کسی سمینار یا پروگرام کے سلسلے میں جاتے ہیں تو اردو کے پرجوش محبین کو دیکھ کر بے انتہا مسرت ہوتی ہے۔ انھوں نے مہمانِ مجلس جناب افروز عالم کے بارے میں بتایا کہ ان کا تعلق بہار سے ہے اور گزشتہ کئی دہائیوں سے خلیج میں مقیم ہیں،فی الحال کویت کی ایک پرفیوم کمپنی کے جنرل منیجر ہیں اور ساتھ ہی علم و ادب کا صاف ستھرا ذوق رکھتے ہیں۔ وہ ایک اچھے شاعر بھی ہیں اور ان کی کئی کتابیں بھی منظر عام پر آچکی ہیں جن میں ’کویت میں ادبی پیش رفت‘ کو خاص اہمیت حاصل ہے،یہ کتاب مہجری ادب پر کام کرنے والے ریسرچ اسکالرز کے لیے حوالہ جاتی و دستاویزی حیثیت رکھتی ہے۔اس کے علاوہ ان کے دوشعری مجموعے بھی شائع ہوچکے ہیں اور کئی قومی و بین الاقوامی اعزازات سے انھیں نوازا جاچکاہے۔انھوں نے کہا کہ افروز عالم صاحب جیسے اردو کے بے لوث خادمین کی بدولت ہی غیر اردو خطوں میں اردو کا چراغ روشن ہے۔اس موقعے پر محترم افروز عالم نے قومی کونسل کے ڈائرکٹر کا شکریہ ادا کیا اور اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے خلیجی ممالک میں اردو کی صورت حال پر مختصرمگرمعلومات افزا روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ پورے مشرقِ وسطی میں اردو بولنے والوں کی تعداد دوسرے نمبر پر ہے اور اردو بولنے والے یہ لوگ وہ ہیں جو بھارت اور پاکستان سے جاکر وہاں اپنے کاروباری یا دیگر مقاصد کے تحت مقیم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ خلیجی ملکوں میں اردو زبان میں ہزاروں لکھنے والے ہیں،بہت ساری ادبی انجمنیں ہیں اور اردو کاکارواں تیزی سے محوِسفر ہے۔ ان ملکوں میں اردو کے اخبارات و رسائل بھی نکلتے ہیں۔ وہاں ادبی پروگرام اور مشاعرے بڑے پیمانے پر منعقد ہوتے ہیں،جہاں ہزاروں لوگوں کی شرکت معمول کی بات ہے۔انھوں نے بتایا کہ انتظامی یا سرکاری اور عوامی سطح پر اردو کو کچھ مسائل بھی درپیش ہیں،جنہیں خادمینِ اردو اپنی سطح پر دور کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس موقعے پر مہمانِ محترم نے سامعین کو اپنی غزلیں اور نظمیں بھی سنائیں،جن کی خاصی پذیرائی کی گئی۔ ان کے علاوہ ڈاکٹر عبدالرشید اعظمی،آبگینہ عارف اور محمد انصر نے بھی اپنے اشعار سے حاضرین کو محظوظ کیا۔