پٹنہ:شہرکلکتہ کی مشہورسماجی،طبی اور یونانی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے صدر حکیم سید فیضان احمد اپنے طویل علالت کے بعد کلکتہ میں کل صبح انتق...
پٹنہ:شہرکلکتہ کی مشہورسماجی،طبی اور یونانی میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل کے صدر حکیم سید فیضان احمد اپنے طویل علالت کے بعد کلکتہ میں کل صبح انتقال کر گئے، حکیم صاحب کا تعلق صوبہئ بہار کے محلہ شاہ ٹولی،داناپور سے تھا،وہ ایک صوفی گھرانے کے چشم و چراغ تھے، آپ کے والد مولانا شاہ واعظ الدین ابوالعُلائی اکبری اپنے عہد کے نامور عالم دین اور مشہور صوفی شاعر حضرت شاہ اکبر ؔ داناپوری کے شاگرد،مرید اور خلیفہ تھے، حکیم فیضان احمد ایک دلچسپ اورخوش مزاج انسان تھے،انہوں نے غریبوں اور یتیموں کی کافی مدد کی ہے، دین کے ہر چھوٹے بڑے کاموں میں حصہ لینا ان کی فطرت میں شامل تھا، دنیاوی معلومات کے ساتھ ساتھ مذہبی معاملات میں بھی دلچسپپیاں رکھتے تھے،حکیم صاحب کلکتہ شہر میں ہمدرد کے حوالے سے بھی اچھی شناخت رکھتے تھے،ان کی یونانی اور طبی خدمات کا دائرہ کافی وسیع ہے، انہیں اللہ والوں سے گہری عقیدت تھی، صوفیوں سے قلبی ربط وضبط ورثے میں ملا تھا،حکیم صاحب کہتے ہیں کہ۔
بس یہی آرزو ہے فیضاں ؔ کی خاک پاہے جو اہل عرفاں کی
خانقاہ سجادیہ ابوالعُلائیہ، شاہ ٹولی، داناپور ضلع پٹنہ سے حکیم صاحب کا خاص لگاؤ تھا اور یہاں کے سجادگانِ ذیشان سے ان کے دیرینہ روابط رہے ہیں،حکمت وطب کے علاوہ حکیم صاحب شعر وسخن کے بھی شوقین تھے، انہوں نے حضرت شاہ اکبرؔ داناپوری کے صد سالہ سیمینار کی صدارت کے لئے کلکتہ سے خانقاہ سجادیہ ابوالعُلائیہ، داناپور تشریف لائے تھے،خانقاہ سجادیہ ابوالعُلائیہ کے سجادہ نشین حضرت مولانا سیدشاہ ظفر سجاد ابوالعُلائی کے آپ رشتے میں برادرِ عزیز تھے۔
خانقاہ سجادیہ ابوالعُلائیہ کے زیب سجادہ حضرت حاجی سیدشاہ سیف اللہ ابوالعُلائی مدظلہٗ اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکیم صاحب بڑے نیک خیال اور اہل دل میں سے تھے، ان کی خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہے اللہ پاک سے دعاہے کہ ان کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل کے ساتھ ساتھ ان کا عملی جانشین بنائے۔