بھگوا ملزمین کے وکلاء نے سرکاری گواہ پر پولس کے دباؤ میں گواہی دینے کا الزام عائد کیا خصوصی جج نے پیر کے دن عدالت میں دوسرے گواہان کو پیش کر...
بھگوا ملزمین کے وکلاء نے سرکاری گواہ پر پولس کے دباؤ میں گواہی دینے کا الزام عائد کیا
خصوصی جج نے پیر کے دن عدالت میں دوسرے گواہان کو پیش کرنے کا حکم دیا
ممبئی4 دسمبر
مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں آج یہاں خصوصی این آئی اے جج کے سامنے پنچ گواہ کی گواہی عمل می
ں آئی جس پر بھگوا ملزمین کے وکلاء نے دوران جرح الزام عائد کیا کہ وہ عدالت میں پولس کے دباؤ میں جھوٹی گواہی دے رہا ہے نیز وہ بم دھماکہ کے مقام پر موجود نہیں تھا۔
ں آئی جس پر بھگوا ملزمین کے وکلاء نے دوران جرح الزام عائد کیا کہ وہ عدالت میں پولس کے دباؤ میں جھوٹی گواہی دے رہا ہے نیز وہ بم دھماکہ کے مقام پر موجود نہیں تھا۔
اس معاملے کی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکرکے وکیل جے پی مشراء اورپرشان مگو نے مالیگاؤں سے گواہی کے لیئے ممبئی پہنچے سرکاری گواہ شکیل خلیفہ سے دو گھنٹہ تک جرح کی جس کے دوران شکیل خلیفہ نے دفاعی وکلاء کے سوالات کا اطمینان بخش جواب دیا۔ دوران گواہی دفاعی وکلاء نے عدالت کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ گواہ کو مراٹھی زبان نہیں آتی ہے جبکہ اس نے مراٹھی زبان میں لکھے پنچ نامہ پر دستخط کردی ہے جو اس بات کی جانب اشارہ کرتا ہے کہ سرکاری گواہ نے پولس کی جانب سے پہلے سے تیار شدہ پنچ نامہ پر پولس اسٹیشن میں بیٹھ کر دستخط کی ہے جس پر سرکاری گواہ نے عدالت کو بتایا کہ یہ بات درست ہیکہ اس کو مراٹھی زبان نہیں آتی لیکن اس کو ہندی زبان میں بتایا گیا تھا کہ پنچ نامہ میں کیا لکھا ہے اس کے بعد ہی اس نے دستخط کی تھی۔
ایڈوکیٹ جے پی مشراء، ایڈوکیٹ پرشان مگو کے علاوہ ایڈوکیٹ سدیپ پاسبولا اور سمیر کلکرنی نے بھی گواہ سے مختصر جرح کی۔
شکیل خلیفہ کی گواہی کے اختتام کے بعد خصوصی این آئی اے جج پی آر سٹرے نے این آئی اے کو حکم دیا کہ وہ پیر کے دن عدالت میں کسی دوسرے گواہ کو گواہی کے لیئے پیش کرے۔
دوران کارروائی عدالت میں این آئی اے کی جانب سے ایڈوکیٹ اویناس رسال جبکہ بم دھماکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ شاہد ندیم(جمعیۃ علماء مہاراشٹر) موجود تھے، جبکہ آج عدالت میں سمیر کلکرنی اور کرنل پروہت ہی حاضر تھے بقیہ ملزمین کی جانب سے ان کے وکلاء نے عدالت میں ان کی غیر حاضری کی عرضداشت داخل کی تھی جسے عدالت نے منظو رکرتے ہوئے تمام ملزمین پرگیہ سنگھ ٹھاکر، رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کو 19 دسمبر کو عدالت میں موجود ہونے کے احکامات جاری کیئے۔