علی گڑھ، 30/جنوری: کووِڈ 19کے ویکسین کی تیاری اور ٹیکہ کاری سے متعلق ترسیل و ابلاغ کی حکمت عملی شفاف ہونی چاہئے اور عوام کو وقت پر درست معلو...
ان خیالات کا اظہار علی گڑھ
مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سوشل ورک شعبہ کے سینئر اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف خان نے کیا۔ وہ پریس انفارمیشن بیورو، گوہاٹی علاقائی بیورو کے زیر اہتمام ”کووِڈ ویکسین کے سلسلہ میں جھجھک دور کرنے کے لئے اطلاعات کی ترسیل کے مبادیات“ موضوع پر منعقدہ مذاکرہ سے خطاب کررہے تھے۔
ڈاکٹر خان نے کہاکہ لوگوں کے اندر ڈر اور شک و شبہ کو دور کرنے کے لئے ضروری ہے کہ صحیح معلومات لوگوں کو بلاتاخیر پہنچائی جائیں تاکہ ویکسین کو عوامی سطح پر قبولیت حاصل ہو۔ انھوں نے کہاکہ غلط معلومات کو پھیلنے سے روکنے کی تدبیر کی جانی چاہئے اور درست معلومات کی دستیابی میں شفافیت سے کام لینا چاہئے تاکہ لوگوں کا اعتماد حاصل ہوسکے۔
ڈاکٹر محمد عارف خان نے کہاکہ ٹیکہ کاری کے سلسلہ میں لوگوں کے اندر سے جھجھک اور اندیشوں کو دور کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ انھوں نے کہا ”کووِڈ وبا کے مہلک اثرات کے باوجود کووِڈ کی ویکسین کے سلسلہ میں لوگوں کے اندر شک و شبہ پایا جارہا ہے۔ اس میں متاثرہ طبقات کے علاوہ غیرمتاثرہ لوگ بھی شامل ہیں“۔
ڈاکٹر خان نے بہتر ترسیل و ابلاغ کی حکمت عملی پر زور دیتے ہوئے کہاکہ نوجوان اور خواتین عوامی بیداری کے سفیر ثابت ہوسکتے ہیں۔ اس میں مکمل ڈاٹا کے ساتھ معلومات کو فیصلہ ساز افراد اور صاحب رائے لوگوں تک پہنچانا ضروری ہے۔
مذاکرہ میں پدم شری نریش چندر لال (سفیر، سوچھ بھارت ابھیان، انڈمان و نکوبار)، ڈاکٹر منظور احمد (زیڈ وی ایم یونانی میڈیکل کالج و اسپتال، پونے)، عبدالرحمٰن ملک (ایڈوکیٹ دہلی ہائی کورٹ)، سمراٹ بندھوپادھیائے (جوائنٹ ڈائرکٹر، پی آئی بی، گوہاٹی) اور ہِمانی داس (ریجنل آؤٹ ریچ بیورو، گوہاٹی) نے بھی اظہار خیال کیا۔