مسلم قوم خواہ کوئی بھی تعلیم حاصل کرے اور کو بھی پیشہ اختیار کرے لیکن ان کو اپنی تاریخی وراثت، تہذیب وتمدن ، ثقافت اور اپنا تشخص کو باقی رک...
مسلم قوم خواہ کوئی بھی تعلیم حاصل کرے اور کو بھی پیشہ اختیار کرے لیکن ان کو اپنی تاریخی وراثت، تہذیب وتمدن ، ثقافت اور اپنا تشخص کو باقی رکھے عبد الماجد نظامی
ہاپوڑ . انسان اور حیوان میں فرق تعلیم ہی کی بدولت ہیں تعلیم کسی بھی قوم یا معاشرے کےلئے ترقی کی ضامن ہے یہی تعلیم قوموں کی ترقی اور زوال کی وجہ بنتی ہے ان خیالات کا اظہار روز نامہ ہند نیوز کے ایڈیٹر ان چیف عبد الماجد نظامی نے کانگریس اقلیت کے زیرِ اہتمام تقسیم ایوارڈ و حوصلہ افزائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکیا ۔ انہوں نے کہا کہپرو گرام کے مہمانِ اعزازی روزنامہ ہند نیوز کے ایڈیٹر ا چیف عبد الماجد نظامی نے نسلِ نو اورمسلم قوم کی ترقی اور ان کی شناخت یاد دلاتے ہوئے کہا کہ مسلم قوم خواہ کوئی بھی تعلیم حاصل کرے اور کو بھی پیشہ اختیار کرے لیکن ان کو اپنی تاریخی وراثت، تہذیب وتمدن ، ثقافت اور اپنا تشخص کی بقاء کیلئے ہر حال میں جدو جہد کرنی چاہئے اور باقی رہنی چاہئے ۔تعلیم حاصل کرنے کا مقصد کا لج یونیورسٹی سے کوئی ڈگری لینا نہیں بنانا چاہئے بلکہ اسکے ساتھ تعمیر اور تہذیب سیکھنا بھی شامل ہے تاکہ انسان اپنی معاشرتی روایات اور قتدار کا خیال رکھ سکے۔عصری تعلیم ،ٹیکنیکل تعلیم،انجینئرنگ ،وکالت ،ڈاکٹری اور مختلف جدید علوم حاصل کرنا آج کے دور کا لازمی تقاضہ ہے جدید علوم تو ضروری ہیں ہی اسکے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی بھی اپنی جگہ اہمیت ہے انہوں نے تعلیم کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئےکہا کہ اخلاقی تعلیم کی وجہ سے صالح او رنیک معاشرہ کی تشکیل ہوتی ہے
مہمان خصوصی شاہنواز عالم نے کہا کہ آج ملک کی عوام کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ کوئی بھی ملک تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا ، مرکزی اور ریاستی حکومتیں جبر کی پالیسی اپنارہی ہیں ، تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تربیت بھی ضروری ہے ۔ اساتذہ کو خراج پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ طلباء و طالبات کی خفیہ صلاحیتوں کو بیدارکرتے ہیں اور انہیں شعور و ادراک ،علم و آگہی نیز فکر و نظر کی ترغیب دیتے ہیں
۔ انٹر میڈیٹ کی ہاپوڑ ٹاپر سمرا عالم نے کہا کہ تعلیم ترقی کا زینہ ہے جس کے بغیر ہم ترقی کسی قیمت پر نہیں کرسکتے اور میں نے یہ کامیابی اپنے والدین محبت اور ان کی کاوشوں کی وجہ سے حاصل کی ہے۔
پروگرام کے کنوینر ڈاکٹر خالد محمد خان نے کہا کہ ملک کے حالات پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں حکومت جمہوریت کو ختم کرنا چاہتی ہے عوام کو بے دست وپا اور کسان کو مجبور بنا رہی ہے انہوں نے مسلم قوم کو بیدا کرنے اور اپنی ترقی آپ کرنے کی تحریک دی اور تاریخی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہٹلر نے دانشوروں کا قتل کیا اس لئے کیا کہ جرمنی کے تعلیم یافتہ افراد بزدل تھے جبکہ روس اور فرانس کےتعلیم یافتہ افراد نے حالات کی نزاکت کو محسوس کیا اور فکرو تدبر سے انقلاب لائے اور انہوں نے بڑی کامیابی حاصل کی۔ اسلئے آج ضرورت ہے تعلیم کی اور تدبر اور غورو فکر کی ورنہ انجام سب کے سامنے ہے ۔ ڈاکٹر ڈاکٹر محمد خان نے اپنی فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ہمارے پاس وقت ہے کہ تعلیم حاسل کر کے اپنی ترقی آپ کریں اور ملک وملت کی تعمیر میں شراکت دار بنیں ۔
حسن عاطف نے کہا کہ تعلیم نوکری لینے کے لئے نہیں بلکہ نوکری دینے کے لئے ہونی چاہئے
ایکسی لینس ایوارڈز کی تقریب آئی ایم آئی ٹی میں منعقد ہوئی جس میں ضلع کے کامیاب اقلیتی طلباء کو سال 2020 میں اعلیٰ نمبرات سے کامیاب ہونے پر ان کی حوصلہ ا فزائی کیلئے پرو گرام کا انعقاد کیا گیا۔ انٹر میڈیٹ ٹاپ سمرا عالم ،سید دانش ، ندیم ، گل افشاں ، اشرا ، آمینہ ، جاوید سمیت تقریبا 220 طلباء اور ہائی اسکول میں ٹاپر حفصہ قریشی بنتِ محمد عثمان ، نمرہ سیفی بنتِ روشن علی سیفی مہک سیفی سمرین سیفی ، شہناز، جوویریا ، فراز ، منتشا ، صوفیہ ، سمارا ، حارث ، مبین شعیب احمد ، حمزہ عروج سمیت تقریبا 410 طلباء وطالبات کو ایوارڈ اور سرٹیفکیٹ ومیڈل دیکر حوصلہ افزائی کی گئی ۔
اس موقع پر آئی ایم آئی ٹی کے بانی حاجی امین انصاری ، قر آن کریم کا انگریزی میں ترجمہ وتفسیر کرنے اور بڑی تعداد میں طلبہ کو تعلیم دینے کے اعزاز میں سیدوسیم ہاشمی، جامعہ عربیہ خادم الاسلام طلبہ کومیں انگریزی تعلیم دینے والے مفتی مسرور احمد، ماسٹر انور احمد ، ضمیر احمد ،او ایس ایس اسکول کے پرنسپل خوشی نور ، لڑکیوں کو دستکاری و دیگر فنون سکھانے کے اعزاز میں شگفتہ رانا ، ماسٹر پرویز عالم ، قاری امان الرحمن دہلی سے تشریف لائے مہمان شاعر اسلم جاوید کو ان کی تعلیمی خدمات کے اعتراف میں لائف ٹائم ایوارڈ سے نوازا گیا۔
پرو گرام کا آغاز قاری عزیزالرحمن کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا ۔ پرو گرام کی نظامت چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے لیکچرار اور کانگریس اقلیتی کمیٹی کے ریاستی کو آرڈی نیٹر ڈاکٹر خالد محمد خاں نے بحسن و خوبی انجام دئے ۔۔پروگرام کا اہتمام حسن عاطف اور ڈاکٹر خالد محمد خان نے مشترکہ طور پر کیا۔
پرو گرام کی رونق حاجی نورقریشی کسان ٹرانسپورٹ کمپنی، ریاستی جنرل سکریٹری کانگریس کمیٹی بدر الدین قریشی ، شعیب ، مٹھن تیاگی ، ابھیشیک گوئل ، فرقان رانا ، رضوان ، جواد وغیرہ موجود تھے۔