چھپرا جے پرکاش یونیورسٹی کے شعبہء اردو میں آج پی ایچ ڈی کے وائیوا کا انعقاد ہوا۔ بیرونی ممتحن کی حیثیت سے آر ایس کالج مونگیر کے صدر شعبہء ...
چھپرا
جے پرکاش یونیورسٹی کے شعبہء اردو میں آج پی ایچ ڈی کے وائیوا کا انعقاد ہوا۔ بیرونی ممتحن کی حیثیت سے آر ایس کالج مونگیر کے صدر شعبہء اردو ڈاکٹر شاہد رضا جمال صاحب (ڈاکٹر شاہد رزمی) تشریف لائے تھے۔ ریسرچ اسکالر اشفاق احمد نے شمالی بہار کے تہذیبی مطالعہ میں آئینۂ ترہت کی
اہمیت کے موضوع پہ پروفیسر ارشد مسعود ہاشمی کی نگرانی میں اپنا مقالہ داخل کیا تھا۔ تھیسیس کے دوسرے بیرونی ممتحن پروفیسر فاروق احمد صدیقی، سابق صدر شعبہء اردو، بہار یونیورسٹی، مظفر پور تھے۔
یہ وائیوا ڈاکٹر مظہر کبریا کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر ڈاکٹر علاؤالدین کے علاوہ مختلف شعبوں کے اساتذہ موجود تھے۔ شعبۂ اردو کے ریسرچ اسکلالرز میں لطیف الرحمن اور معصوم رضا کے علاوہ دیگر شعبوں کے اسکالرز بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سوال و جواب کے دوران خود ڈاکٹر شاہد جمال نے بھی منشی بہاری لال فطرت اور ان کے کارناموں پہ مفصل روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ فورٹ ولیم کالج کے بعد تاریخ نویسی میں مںنشی بہاری لال فطرت کی خدمات قابل قدر ہیں۔ وہ اس لحاظ سے کہ فورٹ ولیم کالج کی نگارشات کی طرح ہی آئینۂ ترہت کی بھی اہمیت و افادیت ہے۔اس موقع پر انہوں نے مزید کہا کہ انیسویں صدی کے تہذیبی، معاشرتی اور عمرانی مطالعہ کے لیے آئینۂ ترہت ایک بہترین حوالے کی حیثیت رکھتی ہے۔
صدر شعبہء اردو پروفیسر ہاشمی نے آئینۂ ترہت کے سماجی اور تہذیبی اقدرا پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انیسویں صدی کے ادب کا مطالعہ آئینۂ ترہت کے مطالعہ کے بغیر ناقص قرار پایے گا۔
اخیر میں ڈاکٹر علاؤالدین، صدر شعبہء اردو، راجیندر کالج چھپرہ نے اظہار تشکر کیا۔