آگرہ، سلطان ہند حضرت معین الدین چشتی ؒ غریبوں کو نواز نے والے غریب نواز کا سالانہ عرس مبارک کا اہتما م اجمیرشریف میں کیا جارہا ہے، اس ساتھ م...
آگرہ، سلطان ہند حضرت معین الدین چشتی ؒ غریبوں کو نواز نے والے غریب نواز کا سالانہ عرس مبارک کا اہتما م اجمیرشریف میں کیا جارہا ہے، اس ساتھ ملک کی تمام خانقاہوں پر بھی ہر روز فاتحہ اُور لنگر تقسیم کا سلسلہ مسلسل جاری ہے،
آگرہ کی مقبول خانقاہ فتح پور سیکری واقع حضرت شیخ سلیم چشتی ؒ کی درگاپر غریب نواز کے عرس کی فاتحہ کااہتما م پیرزارہ سیف میاں چشتی ؒ کی موجو دگی میں ہوا، جس میں فاتحہ خوانی کے ساتھ شجرہ خوانی،تلاوت قرآن کے ساتھ ,عقیدمندون میں لنگر تقسیم کیا گیا
،
عقیدمندوں کوخطاب کرتے ہوئے سیف میاں چشتی نے کہا کہ سلطان ہند حضرت خواجہ معین الدین چشتی ؒ کی ولادت ۴۱ رجب کو جنوبی ایران کے علاقے کے نزدیک سنجر نامی گاؤں کے ایک امیر گھرانے میں ہوئی، غیرب نواز کا بچپن کا نام حسین تھا، جب آپ کی عمر صرف ۵۱ سال تھی والد کا سایہ سر سے اُٹھ گیا، ایسے لمحات میں آپ کی والدہ ماجدہ حضرت بی بی ونور نے بڈی استقامت کا تبوت دیا اور بڈے حوصلے کے ساتھ بیٹے کو سمجھایا اور کہا فرذند ذندگی کے سفر کو تنہائی کہ اذیتوں سے گزرنا پڈتا ہے، اگر تم ابھی سے اپنی تکلیفوں کا ماتم کرنے بیٹھ گئے تو ذندگی کے دشوار گزار راستے کیسے طے کوگے، تمہارے والدکا ایک ہی خواب تھا کہ ان کا بیٹا علم و فضل میں کمال حاصل کرے، چنانچہ تمہیں اپنی تمام تر صلاحیتیں تعلیم کے حصول کے لئے ہی صرف کر دینی چاہئیں، مادر گرامی کی تسلیوں سے حضرت خواجہ معین الدین چشتی کی طبیعت سنبھل گئی اور آپ ذیادہ شوق سے علم حاصل کرنے لگے،
سیف نے کہا کہ آپ کے والد حضرت امان حسین اور والدہ امام حسن کی اولاد میں سے ہیں اسی طرح آپ حسنی و حسینی سید ہیں، والد کی انتقال کے وقت آپ کی عمر۵۱ سال تھی، آپ کے والد کا مزار شہر بغدار میں ہے، آپ کے پیر مرشد حضرت خواجہ عثمان ہارونی، ان کا مزار مکہ معظمہ میں ہے، آپ پیر و مرشد کے ساتھ روضہ رسول پر گئے اور کعبہ اللہ کی ذیارت کی حضور ﷺ کے حکم پر ۸۸۵ ھ میں ہندوستا ن تشریف لائے، ہندوستان کی تشریف آوری کے موقع پر مریدین و معتقدین کی تعداد ۰۴ تھی، جب آپ تشریف لائے اُس وقت اجمیر میں پرتھوی راج چوہان کی حکومت تھی، آپ نے دوشادیاں کیں ایک بیوی کانام عصمت اللہ ہے جبکہ دوسری بیوی کا نام امت اللہ ہے، آپ کے تین فرزند اور ایک بیتی تھی، حضرت خواجہ فخرالدین جن کا مزار اجمیر سے ساٹھ کلومیٹر ہے، حضرت خواجہ ابو سعید چشتی جن کا مزار احاطہ درگاہ شاہی گھاٹ پر ہے، خواجہ حسام الدین ایام جوانی ہی میں مردان غیب میں شامل ہوگئے تھے، آپ کی صاحبزادی کا نام بی بی حافظ جما ل ہے،
فاتحہ میں علاقائی عہدیدار رمہیش کمار، سابق چیئر مین محمد اسلام، سابق چیئر مین بدرالدین قریشی، صوفی رفیق خان، سمت، انوار بھائی،فہیم قریشی، چاند، حنیف وغیرہ موجود رہے،