لکھنو: اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیرمین وسیم رضوی کے ذریعہ سپریم کورٹ میں عرضی دیکر نعوذ باللہ قرآن پاک سے 26 آیات کو حذف کرنے کے مطا...
لکھنو: اترپردیش شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیرمین وسیم رضوی کے ذریعہ سپریم کورٹ میں عرضی دیکر نعوذ باللہ قرآن پاک سے 26 آیات کو حذف کرنے کے مطالبے پر تمام مکاتب فکر کے علماء، ملی وسماجی اور دینی شخصیات نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن کریم کے پارہ میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ہم نے اس کلام کو نازل کیا اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں۔اس سلسلے میں بھارتیہ جنتا پارٹی اقلیتی مورچہ کے قومی سکریٹری اور وقف وکاس نگم کے ڈائریکٹرشفاعت حسین نے بھی وسیم رضوی کی جہالت آمیز اورشیطانی حرکت پر اپنے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ شخص ذہنی دیوالیہ پن کاشکار ہے ،دنیا کے جاہ ومنصب کی لالچ اور بدعنوانی کی جال میں پھنسے سی بی آئی جانچ سے گھبرائے شخص کو اب کچھ دکھائی نہیں دے رہاہے کہ وہ کیا کرے ،اس لئے عدالت عظمیٰ کو وسیم رضوی کی اس عرضی کو فوراً خارج کردینا چاہئے۔انہوںنے وسیم رضوی کی اس حرکت کو خالص شر انگیزی پر مبنی قرار دیا۔مسٹر شفاعت حسین نے کہا کہ وسیم رضوی نے الزام ان صحابہ کرام پر لگایا ہے جنہیں یہ نہیں مانتا۔ایسے شخص کے خلاف نہ احتجاج کیا جائے اور نہ ہی مظاہرہ بلکہ اس کی ہدایت کی اللہ سے دعاکرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ اس بے دین شخص نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قتل و غارت گری کر کے بزور شمشیر اسلام کو پھیلانے کے لئے ایسا کیا گیا ہے، مقدس ہستیوں پر یہ الزام عائد کرنا کہ ان تینوں نے مل کر قرآن کریم میں اضافہ کیا ہے جبکہ اس وقت لاکھ سے زیادہ صحابہ کرام موجود تھے، انہوں نے کہا کہ ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ تین افراد قرآن کریم میں حذف و اضافہ کریں اور لاکھوں مسلمان اس کو برداشت کرلیں۔وقف وکاس نگم کے ڈائریکٹر نے کہا کہ وسیم رضوی نے جو مذموم حرکت کی ہے اس کو غلاظت سے تعبیر کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ یہ وہ بد دین شخص ہے جس کو شیعہ علماءنے دین سے خارج قرار دے رکھا ہے۔
انہوں نے کہا دنیا کے مسلمانوں کو وسیم رضوی کی طرف زیادہ توجہ نہیں دینی چاہئے کیونکہ اسلامی دنیا میں اس کی کوئی اہمیت و وقعت ہی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی کئی لوگوں نے تحریف قرآن کرنے کی کوشش کی لیکن وہ سب اپنے مکروہ عزائم میں ناکام ہو گئے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے خود تحفظ قرآن کی ذمہ داری لے لی ہے۔ مسٹر شفاعت نے کہا کہ قرآن پاک ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور بھائی چارے اور امن و آشتی کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت قرآن پاک کے ایک لفظ کو بھی بدل نہیں سکتی ہے رضوی کی بات ہی نہیں ہے۔انہوں نے تمام شیعہ عالم دین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایسے شخص کی حرکتوں کی مذمت ہی نہ کریں بلکہ اس کا ہرطرح سے بائیکاٹ کرتے ہوئے جوزمین اپنے قبر کے لئے خرید رکھی ہے اسے واپس کردیں اور یہ اعلان کردیں کہ ایسے شخص کوہم اپنی قبرستان تک میں جگہ نہیں دیں گے ساتھ ہی اس کے لئے ہدایت کی اللہ سے دعاکریں ۔ مسٹرشفاعت نے کہا کہ وسیم رضوی نے جس عدالت میں مذکورہ عرضی دائر کی ہے وہاں کے فاضل جج اور بینچ زیادہ سمجھدار اور حق و باطل میں تمیز کرنے والے ہیں اس لئے وہ فیصلہ لینے میں جلدی کریں اور اس طرح کی فضولیات کو کوڑے دان کی نذر کردیں جس کے باعث ماحول خراب ہونے کا اندیشہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے لوگ سخت سزا کے قابل ہیں۔