علی گڑھ، 13/مارچ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی لاء فیکلٹی کی جانب سے”آزادی امرت مہوتسو“ کے تحت ’ہندوستان کی تحریک آزادی‘ کے موضوع پر ایک قومی و...
پروفیسر راجہ نے کہاکہ گاندھی جی نے کثرت میں وحدت اور اتحاد و یکجہتی پر خاص طور سے زور دیا۔
فیکلٹی آف لاء کے ڈین پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ آج ہی کے دن گاندھی جی نے ڈانڈی مارچ کا آغاز کیا تھا اور اسی دن آزادی کے امرت مہوتسو کا آغاز کرنا حکومت ہند کا ایک قابل ستائش قدم ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد درحقیقت کافی پہلے شروع ہوگئی تھی، جب ٹیپو سلطان نے انگریزوں کے خلاف لڑائی شروع کی تھی۔
پروفیسر صمدانی نے کہاکہ 1857ء میں سبھی ہندوستانیوں نے بغیر مذہبی تفریق کے بہادر شاہ ظفر کو اپنا رہنما تسلیم کیا اور ان کی قیادت میں جدوجہد کی تھی۔ مہاتما گاندھی نے خلافت تحریک کے ذریعہ ہندومسلم سبھی کو متحد کیا۔ انھوں نے کہاکہ کئی مسلم تنظیموں جیسے جمعیۃ علمائے ہند، مومن کانفرنس وغیرہ نے آزادی کی جدوجہد میں بھرپور حصہ لیا۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا بھی آزادی کی تحریک میں اہم رول رہاہے۔
اس سے قبل استقبالیہ خطبہ پیش کرتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر محمد ناصر نے کہاکہ اے ایم یو کا شمار قومی اہمیت کے حامل اداروں میں ہوتا ہے جو ہمارے آئین میں درج ہے۔
لاء سوسائٹی کی سکریٹری عائشہ علوی نے ویبینار کی نظامت کی۔ پروفیسر محمد اشرف نے اظہار تشکر کیا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے میں حباظہیر، عبداللہ صمدانی، مہ لقا ابرار، شیلجا سنگھ، فوزیہ کیف صدیقی وغیرہ نے تعاون کیا۔