قومی کونسل کے صدر دفترمیں لسانیات اور سماجی لسانیات پینل کی میٹنگ کا انعقاد نئی دہلی: اردو ایک ایسی زبان ہے جس نے ہندوستان کی مختلف زبانوں ک...
قومی کونسل کے صدر دفترمیں لسانیات اور سماجی لسانیات پینل کی میٹنگ کا انعقاد
نئی دہلی: اردو ایک ایسی زبان ہے جس نے ہندوستان کی مختلف زبانوں کے اثرات قبول کیے ہیں اور ان پر اپنے اثرات بھی ڈالے ہیں۔ان زبانوں کے باہمی رشتے ایک دوسرے کو مضبوط بناتے ہیں۔ہر زبان کا اپنا لٹریچر ہے اور اپنا مزاج بھی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مختلف زبانوں کی اہم کتابوں کے وسیع پیمانے پر ترجمے کیے جائیں۔ تاکہ ہندوستان کی ہر زبان کے دائرہئ ادب میں وسعت پیداہو اور ایک دوسرے سے لین دین کے عمل اور استفادے کی رفتار میں تیزی آئے۔ان خیالات کا اظہار قومی کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کونسل کے صدر دفتر میں منعقدہ لسانیات اور سماجی لسانیات پینل کی م
یٹنگ میں کیا۔انھوں نے کہا کہ قومی اردو کونسل کے مذکورہ پینل کے تحت ہندوستان کی مختلف زبانو ں کے حوالے سے کام ہورہا ہے، اس پینل کے تحت متعدد پروجیکٹس کو منظوری دی گئی ہے اور کئی اہم کتابیں اشاعت کے مرحلے میں ہیں۔
پروفیسر اودیش کمار مشرا نے کہا کہ علاقائی ادب پر قومی اردو کونسل جو کام کررہی ہے، وہ قابل تحسین ہے۔اس کے ذریعے دیگر علاقائی زبانوں کو ایک دوسرے سے جوڑا جاسکتاہے۔پروفیسر اشرف نے پنجابی کے لٹریچر کا اردومیں ترجمہ کرانے پرزوردیتے ہوئے کہا کہ اردو اور پنجابی کا رشتہ بہت قریبی اور گہراہے۔اس رشتے کو مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
لسانیات اور سماجی لسانیات کے پینل کی میٹنگ میں 16پروجیکٹس پر غوروخوض کیا گیا۔جن میں ادبی اصطلاحات، وضاحتی فرہنگ اوراردوکے علاقائی روپ اہمیت کے حامل ہیں۔ کئی اہم ڈکشنری پر کام کا فیصلہ بھی لیا گیا ہے جیسے تیلگو اردڈکشنری، اردو،ملیالمڈکشنری، اردو کشمیری ڈکشنری وغیرہ۔اردو مراٹھی ڈکشنری پر کام کے لیے ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی، جلد ہی اس پر ورکشاپ بھی منعقد کی جائے گی۔اس کے علاوہ کشمیر کے اہم علاقائی ادب اور کہانیوں (فوک لٹریچر) کا کشمیری سے اردوزبان میں ترجمہ کرانے کو منظوری دی گئی۔علاوہ ازیں علاقائی زبانوں جیسے پنجاب، بنگال، آسام، اڑیسہ پر کتابیں تیار کرانے کے سلسلے میں بھی بات کی گئی۔
میٹنگ میں پروفیسر ابوذ عثمانی،پروفیسراے آرفتیحی،پروفیسراعجازمحمد شیخ، نظیر احمد،پروفیسرمحمد اشرف کے علاوہ قومی اردو کونسل سے وابستہ ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی (اسسٹنٹ ڈائرکٹر)، فیروز عالم (ایجوکیشن آفیسر)،محمد شہاب الدین قاسمی (ریسرچ اسسٹنٹ) نے شرکت کی۔